سورس: Pxhere.com
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کی ریاست منی پور میں نسلی فسادات کے دوران حالات کشیدہ ہوگئے ہیں اور حکام نے انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کرکے غیرمعینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کردیا ہے جبکہ مظاہرین کی جانب سے سیاست دانوں کے گھروں کا محاصرہ کیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ فسادات کے دوران مزید 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں جو ممکنہ طور پر اکثریتی قبیلہ میتھی افراد کی ہیں۔میتھی قبیلے کے نمائندے نے بتایا کہ ہلاک تینوں افراد اس خاندان سے تعلق رکھتے تھے جن کے 6 افراد کو کوکی قبیلے کے گروپ نے قید کرلیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق سرکاری نوکریوں، تعلیم اور دیگر مراعات کے حوالے سے گزشتہ برس مئی میں شروع ہونے والے نسلی فسادات کے دوران منی پور میں اب تک 250 افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زائد بے گھر اور کئی زخمی ہوچکے ہیں۔
ریاست منی پور دو حصوں پر بٹ چکی ہے، وادی پر میتھی قبیلے کا قبضہ ہے اور پہاڑی علاقوں پر کوکی قبیلے کا کنٹرول ہے اور بھارت کی پیراملٹری فورسز نے علاقے کو الگ کرکے ایک حصے پر لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔