سورس: Pexels
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ویلز کے شہر پورٹ ٹالبوٹ میں 15 سالہ ڈیوڈ ایجیموفر کی سمندر میں چھلانگ کے بعد ہلاکت کی تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ اسے دوستوں نے "حوصلہ افزائی" کر کے چھلانگ لگانے پر آمادہ کیا تھا حالانکہ وہ تیراکی میں ماہر نہیں تھا۔
دی مرر کے مطابق ڈیوڈ جو ایک باصلاحیت ایتھلیٹ اور ویٹ لفٹر تھا، 19 جون 2023 کو اپنے دوستوں کے ساتھ ابیراوون کے ساحل پر واقع ایک اونچے پیئر سے سمندر میں چھلانگ لگا کر ڈوب گیا۔ سوانزی کورونرز کورٹ میں جاری تحقیقات کے مطابق وہ چھلانگ لگانے سے قبل اپنے دوستوں کو بتا رہا تھا کہ وہ تیرنا نہیں جانتا، لیکن دوستوں نے اُسے تسلی دی کہ پانی زیادہ گہرا نہیں ہے اور وہ ٹھیک رہے گا۔
عدالت میں ڈیوڈ کی والدہ ماریا ایجیموفر کا بیان بھی پڑھ کر سنایا گیا، جس میں انہوں نے اپنے بیٹے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک قابل، محنتی، خوش مزاج اور ہنر مند لڑکا تھا جو اسکول اور کھیلوں دونوں میں نمایاں کارکردگی دکھاتا تھا۔ وہ پیانو بھی بہت خوبصورتی سے بجاتا تھا۔ انہوں نے کہا "ڈیوڈ ہماری زندگیوں میں خوشی اور روشنی لے کر آیا۔ اس کی یادیں ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔"