سورس: Wikimedia Commons
لاہور (ویب ڈیسک) قومی ائیر لائن پی آئی اے کو بڑی بے دردی اور بے رحمی کے ساتھ بڑے ہی منظم طریقے سے لوٹا گیا، جہازوں کو لیز پر لینے اور بعد ازاں انہی جہازوں کو خرید نے سے لے کر ان کے مختلف اسپئر پارٹس اوپن مارکیٹ سے خریدنے کے بجائے ایجنٹس کے ذریعے خریدنے سے لے کر ٹریولر ایجنٹوں کی ملی بھگت سے ڈمی بکنگ اور ریفنڈز کی مد میں کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق اس امر کا انکشاف آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ میں کیا گیا جبکہ نامی گرامی آڈٹ فرم انٹرنل اڈٹ میں ان فراڈ کو پکڑنے میں ناکام رہی۔سال 2007ء سے لے کر سال 2017ء تک کے دس سال کے آڈٹ میں ایسے ایسے فراڈ سامنے آئے ہیں کہ پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ بھی حیران و پریشان ہے کیونکہ فراڈ کرنے والے آج بھی پُرکشش اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔