اسلام آباد (ویب ڈیسک) آئی پی پیز کے ساتھ حکومت کی حکمت علی کے پیش نظر 2002 کی جنریشن پالیسی کے تحت قائم کیے گئے دس انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) نے وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ کیا ہے اور معاہدے ختم کرنے کیلئے شرائط پیش کر دی ہیں۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق ان دس آئی پی پیز میں پاکگن پاور، نشاط پاور، نشاط چونیاں، سیفائر، حبکو نارووال، کوہ نور انرجی، لبرٹی ایف ایس ڈی، ہالمور، لاریب، اور اورینٹ پاورشامل ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کو ایک خط میں بتایا کہ پچھلے ایک سال میں حکومت کی ایجنسیاں اور میڈیا یہ کہتے رہے ہیں کہ نجی آئی پی پیز کو ادا کی جانے والی رقم نے بجلی کی قیمتیں بہت زیادہ کر دی ہیں۔