سب سے نیا

لنکس

ممتاز افسانہ نگار محمد منشاء یاد کی آج 13 ویں برسی 

2024-10-15     HaiPress

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) ممتاز افسانہ نگار محمد منشاء یاد کی آج 13 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔


ممتاز افسانہ نگار منشاء یاد 5 ستمبر 1937ءکو حافظ آباد کے قریب ایک گاوں میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام محمد منشاء تھا تاہم منشا ءیاد کے قلمی نام سے ادبی سفر کا آغاز کیا، پہلا افسانہ 1955ءمیں منظر عام پر آیا۔


منشاء یاد نے ترقی پسند تحریک کے غلبے کے باوجود اپنے لیے ایک نئی اور الگ راہ تلاش کی، ان کا نقطۂ نظر تھا کہ کہانی قاری کی سمجھ میں آنی چاہیے، ”بند مٹھی میں جگنو“، ”ماس اور مٹی“ اور ”خلاء اندر خلاء“ ان کی کہانیوں کے نمائندہ مجموعے ہیں۔


”جنون“، ”بندھن“، ”آواز“ اور”پورے چاند کی رات“ منشاء یاد کے معروف ٹی وی ڈرامے ہیں، ان کے پنجابی ناول ”ٹاواں ٹاواں تارا“ کو ایک ڈرامہ سیریل میں ڈھالا گیا جو ”راہیں‘ کے نام سے سرکاری ٹی وی پر نشر ہوا نے بہت مقبولیت حاصل کی۔


منشاء یاد نے اسلام آباد میں حلقۂ ارباب ذوق کی شاخ بھی قائم کی، حکومت پاکستان نے 2004ءمیں منشاء یاد کو تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا، 2006ءمیں انہیں پنجابی میں بہترین ناول نگاری کا بابا فرید ادبی ایوارڈ ملا، 2010ءمیں عالمی فروغ ادب ایوارڈ کے حق دار بھی ٹھہرے۔


ممتاز افسانہ نگار منشاء یاد 15 اکتوبر 2011ءکو اسلام آباد میں وفات پاگئے اور وہیں آسودہ خاک ہوئے۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
اوپر کی طرف واپس
جرنل آف کمپیوٹر سائنس      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap