نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن ہندو انتہا پسند تنظیم بی جے پی کا کٹھ پتلی اور آلۂ کار نریندر مودی بھارتی تاریخ کا بدترین وزیراعظم قرار پا گیا۔
بھارت پر براجمان مودی سرکار کی ناقص اور انتہا پسند ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت اندرونی انتشار کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی’’ ایکسپریس نیوز‘‘کے مطابق بی جے پی کے مسلم دشمنی ، تقسیم اور آمریت پر مبنی ایجنڈے پر اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما مانی شنکر آئیر نے نریندر مودی کو بھارت کا ’’بدترین وزیرِاعظم‘‘ قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بھارت کو مودی سرکار سے نجات نہیں مل جاتی، ملک کا مستقبل تاریک رہے گا۔ نصف سے زائد ہندوؤں سمیت دو تہائی بھارتی عوام نے مودی کو مسترد کردیا ہے۔
صرف ایک تہائی ووٹ سے منتخب ہونے والا مودی بھارت کا سب سے ’’آمرانہ‘‘رہنما بن چکا ہے۔ پچھلے عام انتخابات میں مودی نے 159 تقریروں میں سے 110 میں مسلمانوں پر براہ راست حملے کیے۔ بابری مسجد کو گرانے کی بنیاد ہی بی جے پی نے رکھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا ’’ایک قوم، ایک زبان، ایک ثقافت، ایک انتخاب‘‘ کا نعرہ بھارت کی ثقافت کے خلاف ہے۔ بی جے پی معاشرے میں مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر تقسیم پیدا کر رہی ہے۔ مودی سرکار نے بھارت کو مندر، مسجد اور نفرت کی سیاست میں الجھا دیاہے اور ہندوتوا نظریئے کے فروغ کے لیے بی جے پی بھارت کی ثقافتی اقدار پر سمجھوتہ کر چکی ہے۔
مودی کے دور اقتدار میں نام نہاد جمہوریت کے پردے میں آمریت، نفرت اور انتہا پسندی کا راج ہے۔