دبئی (طاہر منیر طاہر) متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے آج نارتھ لندن کالجیٹ اسکول دبئی ماڈل اقوام متحدہ (NLCSDMUN) کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب کیا۔
سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کا NLCS دبئی کے پرنسپل مسٹر جوناتھن لاک نے طلباء کے مندوبین اور فیکلٹی ممبران کے ساتھ پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے دعوت کے لیے ڈائریکٹر جنرل محترمہ فاطمہ طارق کا شکریہ ادا کیا اور تنقیدی سوچ، عالمی شہریت اور نوجوانوں کے درمیان سفارتی مکالمے کو فروغ دینے کے لیے سکول کی تعریف کی۔
NLCSDMUN کی میزبانی نارتھ لندن کالجیٹ سکول دبئی کرتا ہے، جو باصلاحیت طلباء مندوبین کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ سفارت کاری، گفت و شنید، اور اتفاق رائے کے ذریعے عالمی چیلنجوں کو دبانے پر غور کیا جا سکے۔ اس سال کا تھیم ’’امن اور سلامتی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا‘‘ ہے۔
"عالمی سفارت کاری میں پاکستان کا کردار، کثیر جہتی تعاون اور بین الاقوامی تعلقات میں نوجوانوں کی شمولیت کی اہمیت" کے عنوان سے اپنے کلیدی خطاب میں سفیر فیصل نیاز ترمذی نے تنازعات، موسمیاتی تبدیلی، غربت اور صحت عامہ کے مسائل سے تیزی سے متاثر ہونے والی دنیا میں مکالمے اور تعاون کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
دنیا کو آج پیچیدہ چیلنجز کا سامنا ہے جنہیں تنازعات کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں تک کہ تاریخ کی سب سے تباہ کن جنگیں بھی بالآخر مذاکرات کی میز پر ختم ہوئیں اور باہمی افہام و تفہیم سے حل ہوئیں-
فیصل نیاز ترمذی نے کثیرالجہتی کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، سفیر نے کہا کہ ملک عالمی امن کی بحالی اور سفارتی فورمز میں فعال کردار ادا کرتا رہتا ہے۔ انہوں نے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز اور بار بار آنے والے سیلابوں کا حوالہ دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کے خطرے کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی اور نوجوان مندوبین پر زور دیا کہ وہ موسمیاتی کارروائی اور پائیداری میں کوششوں کی قیادت کریں۔
سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کامیاب کثیرالجہتی کی زندہ مثال کے طور پر متحدہ عرب امارات کی تعریف کی، جہاں 190 سے زائد قومیتیں رہتی ہیں اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا جامع اور روادار معاشرہ پرامن بقائے باہمی، باہمی احترام اور بین المذاہب مکالمے کا ایک طاقتور نمونہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، "متحدہ عرب امارات یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح متنوع کمیونٹیز ایک فروغ پذ یر، باعزت اور پرامن معاشرے کی تعمیر کے لیے اکٹھی ہو سکتی ہیں-
سفیرپاکستان نے طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ سفارت کاری میں کیریئر پر غور کریں، چاہے وہ اپنی قوم کی خدمت کر رہے ہوں یا بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے اپنا حصہ ڈالیں۔
اپنے خطاب کے اختتام پر، سفیر فیصل نیاز ترمذی نے ایک پرجوش سوال و جواب کے سیشن میں بھی شرکت کی، پاکستان کی خارجہ پالیسی، مستقبل اور سفارت کاری میں کیرئیر اور عالمی امور میں نوجوانوں کے کردار پر طلباء کے سوالات کے بھرپور جوابات دیے۔