سب سے نیا

لنکس

موسم  کی  طرح  یہاں  انسان  بدل  جاتے ہیں 

2025-05-30     HaiPress

موسم کی طرح یہاں انسان بدل جاتے ہیں


جیسے نظموں کے کئی عنوان بدل جاتے ہیں

جو لوگ خربوزے کی طرح رنگ بدل جاتے ہیں


ہم بھی وہاں سے اپنا مکان بدل جاتے ہیں

نئی سنگت کے ملنے پر معیار بدل جاتے ہیں


ہر قدم پر نئے سانچے میں یار بدل جاتے ہیں

موسم کے بدلتے ہی پہناوے بدل جاتے ہیں


جیسے وقت کے بدلنے سے حالات بدل جاتے ہیں

دل وہی ہوتے ہیں جذبات بدل جاتے ہیں


جیسے ہر سال کتابوں کے نصاب بدل جاتے ہیں

پرائی دھن کی خاطر، لوگ اوقات بدل جاتے ہیں


وقت کے ساتھ وہ اپنی ترجیحات بدل جاتے ہیں

وہ لوگ جو بات کرتے ہماری بات کو طول دیتے تھے


اب ہم بات کرتے ہیں تو وہ بات بدل جاتے ہیں

.

از قلم: حفصہ مسکین

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
اوپر کی طرف واپس
جرنل آف کمپیوٹر سائنس      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap