سب سے نیا

لنکس

 اگر آپ اپنے پسندیدہ کام میں مصروف نہیں تو پھر ابھی سے شروع کر دیجیے کیونکہ زندگی اس قدر مختصر ہے کہ اس میں آپ کیلیے قطعی گنجائش موجود نہیں 

2025-02-26     HaiPress

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر


ترجمہ:ریاض محمود انجم


قسط:151


10:اپنی زندگی کا تنقیدی انداز میں جائزہ لیجیے۔ فرض کیا کہ اگر آپ کو یہ علم ہے کہ آپ نے مزید صرف6 ماہ زندہ رہنا ہے تو پھر کیا آپ اپنا پسندیدہ کام کر رہے ہیں؟ اگر آپ اپنے پسندیدہ کام میں مصروف نہیں تو پھر ابھی سے اپنا پسندیدہ کام شروع کر دیجیے کیونکہ زندگی اس قدر مختصر ہے کہ اس میں آپ کے لیے قطعی گنجائش موجود نہیں کہ آپ اپنا پسندیدہ کام انجام دے سکیں۔ اگر آپ اپنا پسندیدہ کام اختیار کرنے میں تاخیر کر دیتے ہیں تو پھر آپ کی نامعقولیت میں کوئی کلام نہیں۔


11:جس کام کو آپ عرصۂ دراز سے ملتوی کیے جا رہے تھے، اسے واقعی اپنے موجودہ لمحات (حال)میں انجام دینے کے لیے خود میں حوصلہ و ہمت پید اکیجیے۔ حوصلہ مندی اور عزم پر مشتمل آپ کا ایک قدم، آپ کے تمام خوف اور گھبراہٹ کو ختم کر سکتا ہے۔ اپنے آپ سے یہ کہنا بند کر دیجیے کہ مجھے لازمی طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ اپنے آپ کو باور کرایئے کہ کام کو التواء میں ڈالنے کی نسبت اسے عملی طورپر سرانجام دے دینا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔


12:اپنے آپ سے عزم کر لیں کہ خواہ آپ کے سونے کا وقت آ جائے، آپ اس وقت تک بستر پر نہیں جائیں گے جب تک آپ تھکاوٹ محسوس نہیں کرنے لگیں گے۔ اپنی بیماری یا بیزاری کو کام ملتوی کرنے کا بہانہ مت بنایئے۔ آپ اپنے دل و ذہن میں یہ حقیقت نقش کر لیں کہ جب آپ بیماری،پژمردگی یا بیزاری محسوس کرتے ہیں تو اس سے مراد یہ ہے کہ آپ ایک مخصو کام کو التواء میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ جب آپ اپنے کام میں دلچسپی لے کر اسے عملی طورپر سرانجام دینے کا فیصلہ کر لیتے ہیں تو بیزاریت، بیماری اورپژمردگی حیرت انگیز طور پر غائب ہو جاتی ہے۔


امید، کاش اور ممکن ہے کے الفاظ اپنی زندگی میں خارج کر دیجیے۔ یہ ایسے طریقے ہیں جن کے ذریعے آپ اپنے کاموں کو ملتوی کر دینا چاہتے ہیں۔ اگر آپ یہ محسوس کریں کہ یہ الفاظ آپ کی زندگی میں داخل ہو رہے ہیں تو ان کے بجائے مندرجہ ذیل الفاظ اپنائیں۔


”مجھے امید ہے کہ میں یہ کام کر لوں گا“ کے بجائے ”میں یہ کام کروں گا۔“


”کاش حالات اچھے ہو جائیں“ کے بجائے ”میں حالات بہتر لوں گا۔“


”ممکن ہے کہ یہ کام صحیح ہو جائے“ کے بجائے ”میں اس کام کو ٹھیک کر لوں گا۔“


13:اپنے تنقیدی یا شکوہ شکایت پر مبنی رویوں کی ایک فہرست تیار کر لیجیے۔ ان رویوں کو اپنے پاس درج کرنے کے ذریعے آپ 2 مقاصد حاصل کر لیں گے۔ آپ یہ دیکھ سکیں گے کہ آپ کے تنقیدی روئیے کس طرح آپ کی زندگی میں عیاں ہوتے ہیں؟ یہ تنقیدی روئیے کس قدر تعداد میں رونما ہوتے ہیں، ان کا انداز کیسا ہوتا ہے اور اس ضمن میں آپ سے متعلق لوگ اور واقعات و حالات کس قسم کے ہیں۔ دوسرے یہ کہ آپ دوسروں پر تنقید کرنے سے رک جائیں گے کیونکہ آپ کا یہ رویہ اس قدر تکلیف دہ ہو گا کہ خو دآپ کی اپنی زندگی کے لیے بھی نقصان کا باعث ہو گا۔(جاری ہے)


نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

ڈس کلیمر: اس مضمون کو دوبارہ پرنٹ کرنے کا مقصد مزید معلومات فراہم کرنا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ویب سائٹ اس کے خیالات سے متفق ہے اور نہ ہی یہ کوئی قانونی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ اس سائٹ پر موجود تمام وسائل انٹرنیٹ سے جمع کیے گئے ہیں اور صرف سیکھنے اور حوالہ دینے کے لیے شیئر کیے گئے ہیں اگر کوئی کاپی رائٹ یا دانشورانہ املاک کی خلاف ورزی ہو تو براہ کرم ہمیں ایک پیغام دیں۔
اوپر کی طرف واپس
جرنل آف کمپیوٹر سائنس      ہم سے رابطہ کریں   SiteMap